محل تبلیغات شما

تکوینی ولایت: ولایت تکوینی کا تعلق خدا سے ہے جس کے معنی تمام موجوداتِ عالم پر اللہ کی ولایت اور سرپرستی اور پوری کائنات پر اس کے تسلط اور ان میں عینی تصرف کرنے کے ہیں۔ ولایت خلقت، تدبیر اور پرورش کا منصب ہے اور حقیقی ولایت عالم خلقت سے جدا نہیں ہوتی۔ جو آیات کریمہ اللہ کی ولایت تکوینی اور یہ کہ وہ ہر موجود میں ہر قسم کے تصرف و تدبیر جس طرح کہ چاہے کرسکتا ہے اور صحیح ہے، پر دلالت کرتی ہیں، میں سورہ شوری کی آیات 9 اور 44 شامل ہیں۔ یہ ولایت اللہ کے لئے مختص ہے اور اس کے بعض مراتب انسان کامل کو بھی عطا ہوتے ہیں۔ شہید مطہری لکھتے ہیں: تکوینی ولایت یہ ہے کہ انسان بندگی اور عبودیت کی راہ پر چل کر قرب رب کی منزل پر نائل ہوتا ہے اور مقام رب کے وصل کا نتیجہ ـ البتہ اعلی مراحل میں ـ یہ ہے کہ انسانی معنویت ـ جو خود ایک حقیقت ہے ـ اس میں مرکوز ہوجاتی ہے اور اس معنویت کے بدولت معنویت کا کارواں سالار، ضمائر پر مسلط، اعمال پر گواہ اور حجتِ زمانہ بن جاتا ہے۔ زمین ہرگز اس طرح کی معنویت کے حامل ولی ـ اور بالفاظ دیگر انسانِ کامل ـ سے خالی نہیں ہؤا کرتی۔ (مطهرى، استاد شهيد مرتضى؛ ولاءها و ولايتها، انتشارات صدرا، صص: 57 ـ 56)۔ شہید مطہری بیان کیا ہے کہ ولایت تکوینی انسان کامل اور ہر زمانے کے پیغمبر اور حجت اور امام معصوم کے لئے مختص ہے اور اگلی سطور میں بیان کرتے ہیں کہ ولایت اپنی اوسط اور نچلے مرابت میں صاحب معرفت مؤمنوں کو بھی عطا ہوتی ہے۔
تشریعی ولایت: اس ولایت سے مراد تشریع یعنی قانون سازی کا حق و اختیار ہے اور یہ بھی اللہ کے لئے مختص ہے۔ اللہ کی اس قسم کی تشریعی ولایت کے سامنے سرتسلیم خم کرنے کو ایمان، تقوی اور گناہوں سے اجتناب سے تعبیر کیا جاتا ہے۔ سورہ بقری کی آیت 257، سورہ آل عمران کی آیت 68، سورہ جاثیہ آیت 19 نیز سورہ احزاب کی آیت 36 سے اللہ کی اس قسم کی ولایت ظاہر ہوتی ہے؛ اور اس قسم کی ولایت بھی اللہ کی جانب سے انسان کامل کو عطا ہوتی ہے۔ اور اصولوں، قواعد و ضوابط اور قوانین الٰہی ہ ـ جو رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ نے ابلاغ فرمائے ہیں ـ کے دائرے میں صاحبان ولایت وہ ہیں جو: 1۔ ان قوانین کو لوگوں کے لئے بیان اور واضح کریں؛ 2احکام کی جزئیات کو ان کی کلیات سے استخراج کریں؛ 3۔ ان احکام کے نفاذ کی غرض سے معاشرے کی قیادت سنبھالے؛ 4۔ اگر احکام کے نفاذ کے راستے میں بعض احکام کے درمیان تزاحم اور تقابل سامنے آئے تو زیادہ اہم کو کم اہم پر ترجیح کے لئے وضع کردہ قاعدے کے ذریعے اس تزاحم کا ازالہ کرے۔ اس قسم کی ولایت درحقیقت تشریح اور نفاذ کے مرحلے سے مختص اور ائمہ اور ان کے نائبین کے لئے ثابت شدہ ہے؛ اور یہ حقیقت ہرگز عقیدہ خاتمیت سے تضاد نہیں رکھتی بلکہ وقت کے بستر پر شریعتِ خاتم(ص) کا تسلسل ہے۔

امریکی زوال کے 7 امریکی گواہ

مهدی ترابی مدافع حرم

یوسف کربلا علی اکبر علیه السلام کی ولادت با سعادت مبارک

اور ,کے ,کی ,ولایت ,ہے ,سے ,ہے اور ,کے لئے ,اللہ کی ,کی ولایت ,قسم کی

مشخصات

تبلیغات

محل تبلیغات شما

آخرین مطالب این وبلاگ

آخرین ارسال ها

برترین جستجو ها

آخرین جستجو ها